نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اگرپنجاب میں ملسم لیگ ن کی حکومت آجاتی ہے اور مسلم لیگ پنجاب میں آرام سے رہے گی تو پی ٹی آئی بھی آرام سے اور صلح صفائی سے رہے گی لیکن اگر وہ آرام سے نہیں رہیں گے تو عمران خان بھی ان کو نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ شہباز شریف جو مسلم لیگ ن کے صدر ہیں وہ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے لیے بھاگ دوڑ نہیں کر رہے۔ایسا کیوں ہے؟ ایسا اس لیے ہیں کیونکہ شہباز شریف کو علم ہے کہ اگر میں پنجاب میں وزیر اعلیٰ بن گیا تو میرے اوپر وزیراعظم عمران خان ہو گا ۔ حامد میر نے کہا کہ اس سے آگے مجھے اور کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ عام انتخابات 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح برتری حاصل کی جس کے بعد پی ٹی آئی مرکز میں حکومت بنانے کے لیے مضبوط پوزیشن میں ہے جبکہ پنجاب میں پی ٹی آئی کو 123 نشستوں پر برتری حاصل تھی جبکہ مسلم لیگ ن کے پاس129 نشستیں تھیں، لیکن پاکستان تحریک انصاف نے آزاد اراکین سے رابطہ کر کے اپنی نشستوں کی تعداد میں اضافہ کیا اور پی ٹی آئی میں آزاد اراکین کی شمولیت کے بعد پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 131 ہو گئی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ق نے بھی اتحاد کے لیے پاکستان تحریک انصاف کو ہی ترجیح دینا شروع کردی ہے جس کی وجہ ماضی میں مسلم لیگ ن کا برتاؤ ہے۔ مسلم لیگ ن بھی پنجاب میں حکومت بنانے کا اعلان کر چکی ہے لیکن آزاد اراکین اور مسلم لیگ ق کی جانب سے سُرخ جھنڈی دکھائے جانے کے بعد ن لیگ کا پنجاب میں حکومت بنانے کا امکان معدوم ہو گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت سازی کے لیے بھی بہتر پوزیشن میں نظر آ رہی ہے
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments