یوں تو عموماََ ہمارے ہاں خواتین اپنے بیٹوں کو’رن مرید ‘قرار دیتی نظر آتی ہیں، بیوی سے اگر محبت یا لگائو کا اظہار کر لیا جائے تو ’’بیوی تلے لگیا اے‘‘کا جملہ تو فوراََ ہی سننے کو ملتا ہے، مرد حضرات اس صورتحال سے بچنے کیلئے عموماََ اپنے اہل خانہ کے سامنے بہت کم ہی بیوی سے محبت یا چاہت کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں جس کی شکایت عموماََ خواتین بھی کرتی ہیں۔ مگر اب ایک ایسا پاکستانی شخص سامنے آیا ہے جس نے ببانگ دہل ایسے دعوے اور بیوی کیلئے ایسا کام کر دیا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین نے اسے پاکستان کا سب سے بڑا ’’رن مرید ‘‘قرار دیدیا ہے۔ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوتی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص ماں باپ اور بیوی کے جھگڑے پراپنا دکھڑا سناتے ہوئے رو رو کر ہلکان ہو رہا ہے اور اپنے سامنے بیٹھے شخص کو کہتا ہے کہ ’’حاجی صاحب! ماں باپ تو ہزاروں مل جاتے ہیں مگر بیویاں نہیں ملتیں۔ماں باپ کی فوتگی کی صورت میں محلے دار، رشتہ دار دلاسہ دیتے ہیں کہ ہمیں اپنے والد یا والدہ کی جگہ سمجھو مگر کیا آ پ نے کبھی سنا ہے کہ کسی خاتون نے بیوی فوت ہونے کے بعد کسی شخص کو آکر یہ کہہ کر دلاسہ دیا ہو کہ ’مجھے اپنی بیوی سمجھو‘۔ حاجی صاحب میری بیوی کو میرے چھوٹے بھائی نے مارا ، میرے حلق سے تین دن دے کھانا نہیں اترا، میرے ماں باپ کہتے ہیں کہ تیری بیوی کام نہیں کرتی، 12بجے سو کر اٹھتی ہےجس پر میں نے اپنے ماں باپ کو کہا کہ اگر میری بیوی نے کام کرنے ہیں تو آپ کس لئے ہیں، حاجی صاحب!میری پانچ لاکھ کی کمیٹی نکلی میں چار مہینے بیوی کے ساتھ مری میں گھومتا ، پھرتا اور کھاتا پیتا رہا، پیسے ختم ہوئے تو واپس آگیا، میرے ماں باپ مجھے گالیاں نکالنے لگ گئے، میں نے انہیں کہا کہ میرے پیسے تھے میں جو کچھ مرضی کروں، کیا ہوا جو بیوی کو لیکر مری میں اڑا دئیے‘‘۔اس شخص نے مزید کیا کہا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments