پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آئندہ عام انتخابات میں کراچی سے الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے 10 نکات پیش کئے اور کہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے،انتخابات جیتنے کے بعد سب سے پہلے ملک سے کرپشن ختم کریں گے ،کراچی میں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے،ہم کراچی میں پانی کا مسئلہ حل کریں گے، میئر کا براہ راست الیکشن کروائیں گے ، دوسرا ہم تعلیم کے نظام کو ٹھیک کریں گے اور کراچی میں بین الاقوامی سٹینڈرڈ کی یونیورسٹی بنائیں گے ، تیسرا ہم کراچی کے ہسپتالوں کو بہتر بنائیں اور نظام کو ٹھیک کریں گے ، چوتھا پولیس کے نظام میں تبدیلی لائیں گے ،پانچواں ہم کاروبار کیلئے ساز گار ماحول پیدا کریں گے اور انڈسٹری زونز کے نظام کو ٹھیک کریں گے تاکہ پوری دنیا سے سرمایہ آئے اور انڈسٹری چلے ۔چھٹے نمبر پر بجلی پیدا کریں گے اور بجلی کی چوری کو روک کر سستی بجلی فراہم کریں گے ، ساتویں نمبر پر کراچی کے نوجوانوں کو کھیلوں کیلئے گراونڈ بنا کر دیں گے ،کراچی سمیت پورے پاکستان میں درخت لگائیں گے ۔آٹھویں نمبر پر ہم کراچی کا سیوریج کا نظام ٹھیک کریںگے اور ری سائیکلنگ پلانٹ لگائیں گے ۔ نویں نمبر پر ہم کراچی میں ریلوے کا نظام ٹھیک کریں گے جبکہ اورنج ٹرین کی سب سے زیادہ ضرورت کراچی کو تھی کیونکہ یہاں ٹریفک کا بہت مسئلہ ہے۔ آخری نکات یہ ہے کہ ہم کراچی کے نوجوانوں کو ہنر سکھانے کیلئے ’سکل سینٹرز ‘بنائیں گے تاکہ نوجوان ہنر مند بن کر اچھا روزگار کما سکیں ۔عمران خان کا کہناتھا کہ جب میں پہلی مرتبہ جب میچ دیکھنے گیا تو میں نے اپنی ماں کو کہا کہ میں ٹیسٹ کرکٹر بنوں گا ، جب میں اپنے خواب کو پورا کرنے کیلئے نکلا تو اپنی کشتیاں جلا کر نکلا ،کبھی سوچا ہی نہیں فیل ہو ں گا ، مجھے پہلے میچ کے بعد نکال دیا گیا اور سب نے کہا کہ یہ نہیں کھیلے گا لیکن میں نے فیصلہ کیا کہ جب واپس آﺅں تو بہترین آل رواونڈر بنوں گا ، چار سال بعد ٹیم میں واپس آیا اور بیسٹ آل راﺅنڈر بنا اور پانچ سال مزید لگے تو دنیا کا بہترین آل راﺅنڈر بنا، جب میں کپتان بنا میراخواب تھا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیتے اور بہترین ٹیم بنے ، ہندوستان کو ہندوستان میں اور انگلینڈ کو انگلینڈ میں ہرانے کا خواب تھا اور یہ تمام خواب پورے ہوئے ، پھر ہسپتال کا سوچا اور سب نے کہا نہیں بن سکتا لیکن جب میں سوچا تو نو سال لگے لیکن ہسپتال بن گیا، جب پارٹی بنائی تو دس سال تک میرا مذاق اڑا یا گیا ،جب میں انگلینڈ میں یونیورسٹی میں تھا تو میں پورا یورپ گھوما لیکن کہیں ویزہ لینے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی ،جب ایوب خان امریکہ جاتے تھے تو امریکہ کا صدر اسے ایئرپورٹ لینے آیا ،اس وقت پاکستان کا مقام دنیا میں اوپر تھا،اب عام لوگوں کو توچھوڑیں وزیراعظم کے ایئرپورٹ پر کپڑے اتار دئے جاتے ہیں،جب وزیراعظم کی عزت نہیں ہوتی تو اس قوم کی کیا عزت ہوتی ہے ؟
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments