اسلام آبا د کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ احسن اقبال پر حملہ کوئی معمولی بات نہیں، یہاں تک نوبت آئی کیوں، اس معاملے کی تہہ تک جانا چاہیے، احتساب عدالت میں پیشی پر آئے نواز شریف کا صحافیوں سے غیر رسمی گفتگومیں کہنا تھا کہ رات احسن اقبال پر حملے کے بعد ان کے بیٹے سے فون پر بات ہوئی تھی،پاکستان میں یہ ماحول کیوں بن رہا ہے، اس کی تہہ تک جانے کی ضرورت ہے اور یہ کوئی معمولی بات نہیں،سوچنے کی بات یہ کہ یہاں تک نوبت آئی کیوں۔ان کا کہناتھا کہ عوام کواحساس ہوچکاہے کہ وہ مالک ہیں،اب فیصلہ بھی قوم کاہوگا،آپ ضمنی انتخابات میں عوامی موڈدیکھ لیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جیل کاذکرروزہوتا ہے اوراخبارات میں بھی پڑھتاہوں،ان کا کہناتھا کہ مملکت کانظام ایک ضابطے اورقانون کے مطابق چلتا ہے،کیس کافیصلہ ہونے دیں،پھرنیب قانون کودیکھیں گے،نوازشریف کا کہناتھا کہ حکومت پالیسی بناتی ہے،ادارے اس پرعمل کرتے ہیں،ضرب عضب کااعلان میں نے خوداسمبلی میں کیاتھا،انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کی طبیعت ناسازتھی،میں نے جاکراعلان کیاتھا۔نواز شریف نے کہا کہ احتساب کاعمل اب سب کے گرد چلے گا،نیب کوغیرموثرکرنے کیلئے وزیراعظم سے بات ہوئی تھی،ان کا کہناتھا کہ میں تذبذب کاشکارتھا،کہیں یہ نہ سمجھاجائے کہ میری ذات کیلئے کیاجائے،انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کاہے،قوم اس ملک کی مالک ہے،مزارع نہیں،کافی ہوچکا،اب مستقبل سنوارناچاہئے،8 ماہ گزرگئے،نیب کوہمارے خلاف کچھ نہیں مل رہا،اگر مقدمات میں کچھ ہوتا تو 8 ہفتوں میں فیصلہ ہو جاتا ،ان کا کہناتھا کہ گزشتہ انتخابات سے متعلق عمران خان کے بیان کانوٹس لیاجاناچاہئے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments