وہ 11 عادات جو جن لوگوں میں ہوں، انہیں آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا،

انسانی کامیابی کے لئے ہمیشہ تگ و دو کرتا ہے اور کامیاب انسانوں کے تجربے سے سیکھنے کو کوشش کرتا ہے۔ کامیابی کے نام سینکڑوں کتب لکھی گئیں جبکہ موٹیویشنل سپیکرز بھی کامیابی کے اسرار و رموز سے آگاہ کرتے ہیں۔ بیسویں صدی کے آغاز میں امریکی صحافی نپولین ہِل نے ”تھنک اینڈ گرو رِچ“ کے نام سے ایک کتاب لکھی مذکورہ کتاب جو اس دور میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب قرار پائی۔۔ کئی برس کی عرق ریزی کے بعد تھامس سی کورلے نے اپنی تحقیق کا نچوڑ یہ نکالا کہ کامیابی اور ناکامی کے درمیان 11 عادات کا سنگِ گراں حائل ہے۔ تمام کامیاب افراد کی زندگیوں میں 11 ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو کوئی بھی شخص اپنا لے تو اسے آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
روزنامہ دنیا کے کالم نگار محمد بلال غوری نے امریکی صحافی نپولین ہل کی کتاب ”تھنک اینڈ گرو رچ“ کو موضوع بناتے ہوئے کامیاب آدمیوں کی11عادات بتائی ہیں۔ جو لوگ کامیاب انسان بنا چاہتے ہیں انہیں سب سے پہلے جلدی بیدار ہونے کی عادت اپنانا ہوگی۔ جلدی اٹھنے سے مراد سحر خیزی نہیں بلکہ مدعا یہ ہے کہ جب ا?پ نے کہیں کسی کام پر جانا ہو تو مطلوبہ وقت سے تین گھنٹے پہلے بیدار ہوں تاکہ متوقع رکاوٹیں حائل نہ ہو سکیں۔
کامیاب افراد کی میں سے 76 فیصد کامیاب افراد ورزش ضرور کرتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ورزش کے لئے صبح کا وقت منتخب کیا جائے، یہ بھی نہیں کہ ہر صورت جم جوائن کیا جائے لیکن بلا ناغہ ورزش کرنا کامیاب زندگی کی پہلی سیڑھی ہے۔
کامیاب افراد کی شخصیت میں تیسری اہم ترین عادت مطالعہ کی ہے۔ کامیابی کے حصول کے لئے مطالعہ کو حرزِ جاں بنانا از حد ضروری ہے۔ اس نے جتنے بھی کامیاب افراد کے معمولاتِ زندگی ملاحظہ کئے ان میں تفریحی ناول، رومانوی کہانیوں، شاعری یا فکشن کے بجائے ایسی کتابوں کی ورق گردانی کو جزو لازم کی حیثیت حاصل تھی جن سے کچھ سیکھنے کو ملے۔
کامیاب افراد کی چوتھی خصوصیت ہے مثبت سوچ۔ جو لوگ دوسروں کی کامیابی پر جلتے کڑھتے رہتے ہیں، آس پاس کے افراد میں خامیاں تلاش کرنے میں لگے رہتے ہیں، ہر بات کو منفی انداز میں لیتے ہیں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ اس کے برعکس کامیابی ان کے قدم چومتی ہے جو مثبت اور تعمیری سوچ کے حامل ہوتے ہیں۔
بالعموم لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ آج کل کس چیز کا رجحان ہے، لوگ کس طرف جا رہے ہیں اور کیا کر رہے ہیں اور پھر بغیر سوچے سمجھے اس طرف دوڑ لگا دی جاتی ہے۔ لیکن کامیاب افراد اس بھیڑ چال سے متاثر نہیں ہوتے، وہ اپنی سمت خود متعین کرتے ہیں، وہ وقت کے سانچوں میں ڈھل نہیں جاتے بلکہ وقت کے سانچے بدل جاتے ہیں۔
کامیاب افراد اپنا ہدف طے کرتے ہیں اور پھر پوری تندہی کے ساتھ اس کے حصول میں لگ جاتے ہیں۔ مشکلات سے گھبرا کر ہمت نہیں ہارتے بلکہ ثابت قدمی سے ڈٹے رہتے ہیں۔
کامیاب افراد کی ساتویں عادت یہ کہ وہ کمائی کے لئے ایک آمدن پر اکتتفا نہیں کرتے بلکہ وہ نئے ذرائع کی تلا ش میں رہتے ہیں۔
آٹھویں بات‘ جو کامیاب افراد کو ممتاز و منفرد کرتی ہے‘ لوگوں سے رائے لینا اور مشورہ کرنا ہے۔ بیشتر ناکام افراد خود کو عقل کل سمجھتے ہیں اور کسی سے مشاورت کی زحمت گوارہ نہیں کرتے۔ اگر مشورہ کر بھی لیں تو اسے خاطر میں نہیں لاتے۔ اس کے برعکس کامیاب افراد ادنیٰ اور حقیر سمجھے جانے والے افراد سے صلاح لینے میں بھی تامل نہیں کرتے۔ کامیابی کی منازل طے کرنے والی شخصیات کی
وہ لوگ جو عاجزی و انکساری سے پیش آتے ہیں، ہمیشہ مشکور و ممنون رہتے ہیں، وہی کامیاب و کامران قرار پاتے ہیں اور یہ کامیاب افراد کی نویں نشانی ہوتی ہے۔
کامیاب افراد دوسروں کے لئے ممد و معاون ثابت ہوتے ہیں، دوسروں کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے فراخدلی سے انہیں آگے بڑھنے کا موقع دینے والے افراد اپنی زندگیوں میں بھی کامیاب بن سکتے ہیں ۔
کامیاب افراد کی گیارہویں عادت اور خصوصیت اچھی صحبت ہے، اگر آپ اچھے لوگوں کے ساتھ بیٹھیں گے تو یقین جانیں آپ کامیاب و کامران ہوں گے اس کے برعکس اگر آپ برے لوگوں کی صحبت میں رہیں گے تو مایوسیاں اور ناکامیاں آپ کا مقدر بنیں گی۔

Author: News Editor

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.