پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ، جنوبی پنجاب والوں نے درست سمت کا تعین کیا ہے ، مسلم لیگ (ن) شکست و ریخت کا شکار ہے، اتنے لوگ مسلم لیگ (ن) سے پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہ رہے ہے کہ پارٹی میں جگہ موجود نہیں، بہت جلد پنجاب سے بھی لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہو نگے، شہباز شریف کی کارکردگی سے کوئی بھی مطمئن نہیں ،زعیم قادری کا پورا خاندان صاف پانی پراجیکٹ میں لگایا گیا ہے ، 70 ارب روپے کے پروجیکٹ میں سے کسی کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا،3 سو ارب روپے نواز شریف کی فیملی لے کر باہر جا چکی ہے ۔ ان خیالات کااظہار فوادچوہدری نے شعیب صدیقی ، شوکت علی بھٹی ،اعظم ملک ،حافظ فرحت عباس، آجاسم شریف ، فیاض بھٹی، عائشہ چوہدری ،عظمیٰ کاردار ، فاطمہ چدھڑ کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے موقع پر کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب بلوچستان کے پی کے میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشینڈگ شروع ہو گئی ہے جوآگے بڑھتی جائے گئی ، حکومت کی جانب سے ملک میں لگائے گئے تین پلانٹ کا اس سے قبل دنیا میں کبھی تجربہ نہیں کیا گیا ، 5500 میگا واٹ کے پلانٹ لگائے گئے جن کی پیدوار 20 فیصد 1675 میگا واٹ ہے، صاف پانی، بجلی، اور دیگر دعوے تاش کے پتوں کی طرح گر رہے ہے ، فواد چوہدری نے کہاکہ پہلے ہی کہہ دیا تھاکہ (ن) لیگ میں دھڑا بندی ہے، (ن) لیگ اور ایم کیو ایم میں ایک جیسی صورت حال ہے، جنوبی پنجاب کے 8 ارکان اسمبلی (ن) لیگ سے الگ ہو گئے ہیں، جنوبی پنجاب کے ارکان نے علیحدہ صوبے کا مطالبہ کیا ہے ،نوازشریف کے بیانیے کو پارٹی میں بھی پذیرائی نہیں ملی ، (ن) لیگ کا کوئی اسٹرکچر نہیں ہے، (ن) لیگ تقسیم در تقسیم ہو جائے گی، لگتا نہیں الیکشن تک (ن) لیگ بطور جماعت قائم رہ سکے گی، 56 کمپنیوں بنائی گیگئی ہیں تاکہ پیپرا رولز پر عمل درآمد نہ کیا جائے،15 جولائی اور 31 جولائی کے درمیان عام انتخابات ہونے ہیں، جنوبی پنجاب کی عوام شہبازشریف سے مطمئن نہیں ہیں، مسلم لیگ (ن) اب نام کی جماعت رہ گئی ہے ،سرکلر ڈیٹ ایک ہزار ارب سے اوپر چلا گیا ہے، جنوبی پنجاب میں جو ترقی ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہونی چاہئے،ہم جنوبی پنجاب کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، فواد چوہدری نے کہاکہ خسروبختیار سمیت دیگر مستعفیٰ ہونے والے ارکان نے درست فیصلہ کیا ہے، فواد چوہدری نے کہاکہ پوری قوم چیف جسٹس والی باتوں کو کرنا چاہتی ہے ،الیکشن 15 جولائی سے 31 جولائی تک ہونے ہے ، چوہدری نثار اور 8 اراکین اسمبلی کا کیا ہو یہ وقت بتائے گا ، حکومت ہونے کے باوجود الزام ایجنسیوں پر لگایا جا رہا ہے تو یہ شرم ناک ہے ،فواد چوہدری نے کہاکہ میرا ذاتی خیا ل ہے کہ انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے بننے چاہئیں، پورازور لگانے کے باوجود فضل الرحمان کے کہنے پر فاٹا کو نہیں بننے دیا ، ایم ایم اے کا کوئی مستقبل نہیں ہے ، (ن) لیگ پارٹی کا کوئی سٹرکچر نہیں ہے ہم دیکھ رہے ہیں کہ روز لوگ (ن) لیگ سے الگ ہورہے ہیں،دس سالوں میں تقریبا 100 ہزار کروڑ روپیہ فیڈرل سے پنجاب کو ٹرانسفرہوا ہے، آپ اندازہ لگا لیں کس قدر پیسہ بہایا گیا ہے، 1999 ء میں جب مشرف صاحب آئے تو نواز شریف کے ساتھ اس کے گھر والے بھی نہیں کھڑے تھے،ن لیگ اور ایم کیو ایم دونوں تنزلی کا شکار ہیں ، لوڈشیڈنگ پر شریف خاندان نے بلند و بانگ دعوے کیے ، نئے پاور پلانٹس کی کارکردگی مایوس کن رہی ، آٹھ سے دس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ شروع ہوگی ہے جس میں مزید آضافہ ہوگا یہ ن لیگ کا گورننس ماڈل ہے، اگر ن لیگ حکومت میں ہے اور ایجنسیز ان کے خلاف ہیں تو الزام لگانے سے پہلے استعفی دیتے ، پورا زور لگانے کے باوجود صرف فضل الرحمان کے کہنے پر فاٹا کاانضمام نہیں کیاگیا، اب بس ایک سیاسی خلاہے جس کی وجہ سے مسائل پیداہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments