ممتاز سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ 76 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔خاندان کے ترجمان نے اسٹیفن ہاکنگ کے انتقال کی تصدیق کردی، اسٹیفن گزشتہ 4 دہائیوں سے زائد عرصے سے پیچیدہ بیماری میں مبتلا تھے اور ویل چیئر پر بیٹھ کر سائنسی میدان میں خدمات انجام دے رہے تھے۔اسٹیفن ہاکنگ کو آئنسٹائن کے بعد دوسرا بڑا سائنس دان قرار دیا جاتا تھا، ان کا زیادہ تر کام بلیک ہولز اور تھیوریٹیکل کاسمولوجی کے میدانمیں ہے۔گزشتہ برس برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے اسٹیفن ہاکنگ کے 1966ء میں کیے گئے پی ایچ ڈی کا مقالہ جاری کیا گیاجس نے چند ہی روز میں مطالعے کا ریکارڈ توڑا۔اسٹیفن کے مقالے کو چند روز کے دوران 20 لاکھ سے زائد مرتبہ پڑھا گیا اور 5 لاکھ سے زائد لوگوں نے اسے ڈاؤن لوڈ کیا۔اسٹیفن ہاکنگ کی کتاب ‘بریف ہسٹری آف ٹائم’ ایک شہرہ آفاق کتاب ہے جسے ایک انقلابی حیثیت حاصل ہے۔اسٹیفنجنوری 1942 میں پیدا ہونے والے اسٹیفن ہاکنگ نے 1959 میں آکسفورڈ یونیورسٹی کالج میں داخلہ لیا اور تین سال وہاں تعلیم حاصل کی جس کے بعد کیمبرج یونیورسٹی سے نیچرل سائنس میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔جس زمانے میں اسٹیفن ہاکنگ طبیعات میں گریجوئیشن کر رہے تھے اس وقت فزکس کے ماہرین زمین کے ارتقا سے متعلق مختلف خیالات پیش کر رہے تھے جب کہ بگ بینگ اور اسٹیڈی اسٹیٹ تھیوریز کو بہت مقبولیت ملی جس کے بعد 1966 میں اسٹیفن ہاکنگ نے بھی 1965 اس پر ایک مقالہ لکھا جسے بہت پذیرائی ملی۔1966 میں اسٹیفن کو ریسرچ فیلوشپ ملی اور انہوں نے اپلائیڈ میتھامیٹکس اور تھیوریٹکل فزکس میں پی ایچ ڈی کی۔زمانہ طالبعلمی میں ہی اسٹیفن ہاکنگ نے جولائی 1965 میں جین وائلڈ نامی خاتون سے شادی کی جس سے ان کے 3 بچے ہیں، شادی کے بعد اسٹیفن کو موٹر نیورون نامی مرض کی تشخیص ہوئی اور وہ آہستہ آہستہ اپائج ہو کر ویل چیئر تک محدود ہوگئے تاہم انہوں نے طبیعات کے شعبے میں کام جاری رکھا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments