غ ()پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے سنیئر رہنماسابق وزیرصحت عامہ سردار قمرالزمان خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر آزادی کے لیے برسرپیکار کشمیری خود کو تنہا نہ سمجھیں ،پاکستان کے 20کروڑ عوام ان کی پشت پر ہیں۔ متاثرین لائن آف کنٹرول کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔بھارت منصوبہ بندی کے تحت ایل او سی پر سویلین آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ جنیو کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔آزاد کشمیر کے عوام مسلح افواج پاکستان کی پشت پر کھڑے ہیں۔وقت آنے پر اپنی جانیں مال و اولادیں سب کئچھ قربان کر دیں گے ہندوستان غلط فہمی میں نہ رہے ہم ایک ایٹمی قوت ہیں،پاکستان عالم اسلام کا لیڈر ہے جوایک نظرئیے پر قائم ہوا،جو لوگ اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہو جائیں انھیں کوئی شکست نہیں دے سکتا،ھماری فوج ہندوستانی فوج سے زیادہ طاقتور اور جذبہ جہاد سے سرشار ہے،ہندوستان کو کشمیر چھوڑنا پڑے گاطاقت اورظلم کے بل بوتے پر کسی کو غلام نہیں رکھا جا سکتا،مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک کی حمایت جاری رکھیں گے عالمی طاقتیں دو ایٹمی ملکوں کے درمیان تنازعہ کشمیر کو حل کریں جنوبی ایشیاء کے پائیدار امن کے لیے مسلہ کشمیر حل کرنا ہو گا،مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک کو زندہ رکھنے کے لیے لاکھوں کشمیریوں نے قربانیاں دیں۔شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ تحریک آزادی کے لیے سیاسی اخلاقی سفارتی جانی مالی تعاون جاری رکھیں گے۔بھارتی فوج پرامن شہریوں پر لاٹھی گولی برسا کر آزادی کی تحریک سے کشمیریوں کودستبردار نہیں کر سکتی، مسلمانوں میں جب تک جذبہ شہادت موجود ہے مکار دشمن شکست نہیں دے سکتا نعرہ تکبیر اللہ اکبر جب بلند ہوتا ہے تو مسلمان میں نئی جان آجاتی ہے ان خیالات کا اظہار سردار قمرالزمان خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر فوج پر ہمیں فخر ہے جس نے ہر موقع پر بہادری کے جوہر دکھائے خواہ وہ جنگ ہو سیلاب،زلزلہ ہو یادیگر آفات مسلح افواج کا ایک مثالی کردار رہا۔پاکستانی فوج خوش قسمت ہے جس کے ساتھ اس کے ملک کے عوام ہمہ وقت دشمن کے خلاف لڑنے کو تیار ہیں جب بھی ملک وقوم پر کوئی مشکل وقت آیا تو عوام سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے،انھوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہیں جسمیں عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کے جواب میںھماری فوج نے منہ توڑ جواب دیا ہو گابہرحال شہریوں کو ہمہ وقت دشمن کے خلاف تیار رہنا چائیے۔(فو ٹو میل ہے )
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments