سات سالہ معصوم زینب کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا، جس کے بعد قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور اس دوران شہری پولیس کی گولیوں کا نشانہ بھی بنے اور آخر کار زینب کے قاتل عمران کو گرفتار کر لیا گیا، اب انکشاف ہوا ہے کہ زینب کی باڈی سے دو افراد کے ڈی این اے ملے تھے اس سے ظاہر ہوتاہے کہ اس معصوم بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، زینب کے والد کا کہناہے کہ ایک ملزم تو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن میری بچی زینبسے زیادتی کرنے و الادوسرا ملزم کہاں ہے، اس موقع پر زینب کے والد نے کہا کہ میں کوئی اتنا زیادہ پڑھا لکھا نہیں ہوں لیکن جو میڈیکل رپورٹ سامنے لائی گئی ہے اس کے مطابق میری معصوم بچی کے ساتھ دو لوگوں نے زیادتی کی ہے، انہوں نے کہاکہ ہمارا یہ سوال ہے کہ اگر زیادتی دو لوگوں نے کی ہے تو ایک ملزم تو ہم نے پکڑوایا ہے مگر دوسرا ملزم کہاں ہے۔ ننھی زینب کے والد نے کہا کہ میں یہ سوال اٹھانا چاہتا تھا لیکن مجھے کسی نے بولنے کا موقع ہی نہیں دیا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments