محکمہ مال میں جنگل کا قانون رائج امیروں کو پروٹوکول غریبوں کو دھتکارا جانے لگا محکمہ مال کا ستایا حویلی چرون کا رہاہشی عبدلحمید خان راٹھور انصاف کے حصول کے لیے صحافیوں کے پاس پہنچ گیا 8 سال قبل گورنمنٹ گرلز ہائی سکول چرون کے لیے دس کنال اراضی اجتماعی مفاد میں دی آٹھ سال گزر گیے دفتروں میں دھکے کھا رہا ہوں ڈپٹی کمشنر آفس حویلی کا ملازم رمضان راٹھور مجھ سے ہزاروں روپے اینٹھ چکا ہے وہ میرا سارا معاوضہ ہڑپ کرنے پر تلا ہے وہ مجھے کہتا ہے کہ 20 لاکھ روپے مجھے دو میں تمیں ایک مہینہ میں معاوضہ دلا دوں گا نہیں تو ساری ذندگی دھکے کھاتے رہو گے میں زمیں دیکر سڑک پر آ چکا ہوں خانہ بدوشی کی زندگی گزار رہا ہوں باغ میں آکر مزدوری کرتا ہوں میرے کندھے اب جواب دے چکے ہیں کوئی بیٹا نہیں صرف دو بیٹیاں ہیں انکے مستقبل کے لیے پریشان ہوں دن کو مزدوری کرتا ہوں تو شام کو بال بچوں کے لیے پیٹ کا سامان مہیا کرتا ہوں دفتروں میں پھروں تو گھر والوں کو کیا کھلاوں؟ آٹھ سال قبل محکمہ مال حویلی نے میرا معاوضہ 5462500 روپے لگایا جسکا جابرانہ ٪15 کٹوتی کے بعد 4570000 روپے کی تحریک کی جو آج تک نہیں مل سکا معتدد بار فائل مرکز دفتر میں بھیجی لیکن آئے روز اعتراض لگا کر واپس کر دیتے ہیں رمضان راٹھور اس میں ملوث ہے میں ان پڑھ آدمی ہوں دفتری معملات سے واقف نہیں ہوں مجھے شبہ ہے کہ رمضان راٹھور میرا معاوضہ ہڑپ کرنے کے لیے مجھے اور میری بیوی بچیوں کو مار دے گا ڈی سی حویلی فرض شناس آفیسر ہیں وہ مجھے معاوضہ دلا سکتے ہیں ان پر اعتماد کر سکتا ہوں مجھے زمین دلانے اور اسکے بدلے معاوضہ دلانے کی گارنٹی سابق ممبر اسمبلی مسعود راٹھور مولانہ محمد عالم رضوی افتخار راٹھور و دیگر نے لی تھی آج کوئی شنوائی نہیں کر رہا میں وزیراعظم راجہ فاروق حیدر جو غریبوں کے مسیحا کے دعوے دار ہیں میرے ساتھ نا انصافیوں کا نوٹس لیں گے جی سی او مریچیف سکرٹری آزاد کشمیر وزیر شاہرات چوہدری عزیز ممبر بورڈ آف روینیو کمشنر پونچھ ڈی سی حویلی نوٹس لیں اور معاوضہ دلاہیں ورنہ میریاس کھونے کچھ نہیں ہے میں وزیر اعظم ہاوس کے سامنے خود کو آگ لگا خود سوزی کر لوں گا.
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments