رپورٹ (سمیر عزیز۔)ارمونز انجیکشن oxytocin کااستعمال اور نقصانات:-
تحریر سمیر عزیز:-
آکسیٹوسن oxytocin کا کردار:-
آکسی ٹوسن oxytocin یونانی زبان کا وہ لفظ جسکے معنی “سہولت، آرام اور تیزی سے پیدائش” ہے۔ آکسی ٹوسن بچے کی ڈلیوری کے وقت ہونے والی دردوں یا لیبر pain کے دوران دماغ سے قدرتی طور پر خارج ہونے والا ہارمون ہے جو رحم کے کے پھیلائو اور سکڑائو کیلیے تحریک پیدا کرتا ہے اس کے علاوہ جب دودھ پینے والا بچہ تھنوں پر منہ مارتا ہےتو اس وقت بھی آکسی ٹوسن خارج ہو کر میمری گلینڈ کے secretory ٹشوز میں تحریک پیدا کر کے دودھ کو تھنوں میں اتار دیتا ہے۔ آکسیٹوسن میں 8 امائینوایسڈ کی 1 ترتیب کےساتھ موجودگی اسے پروٹین کی طرح کا ہارمون بناتی ہے جو خون کے زریعے خارج ہونے والے مقام سے ضرورت کی جگہ پہنچتا ہے۔
اس ہارمون کا بنیادی کام سوڈیم آئینز کو مسلز کے اندر سرایت کرا کر ڈلیوری کے وقت رحم کے عضلات کے پھیلائو اور سکڑائو کےعمل کو کنٹرول کرکہ بچے کو برتھ کنال میں دھکیل کر ڈلیوری کے عمل کو تیزی اور سہولت سے مکمل کرانا ہے۔ اس کے علاوہ اس ہارمون کا مقصد دودھ پیدا،کرنے والے سیلز alveoli کے اردگرد پائے جانے والے رکے ہوئے مسلز اور سیلز میں انتشاراور کھنچائو وغیرہ پیدا کر کہ دودھ کو تھنوں میں اتارنا ہے۔
آکسیٹوسن oxytocin کااستعمال:-
بدقسمتی سے یہ انجیکشن پاکستان کے ہر گائوں دیہات میں بغیر کسی پریشانی کے ہرچھوٹے بڑے جنرل اسٹور یا کریانہ کی دوکانوں پر بغیر کسی ڈاکٹر کے نسخے کے باآسانی دستیاب ہے۔ لوگوں میں اس انجیکشن کی سمجھ کااندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جن کو اسکا نام نہیں آتا،وہ دوکاندار سے دودھ اتارنے والا، پسمانے والا یا سنگھانے والا انجیکشن کہ کر حاصل کرسکتے ہیں، اسکی بنیادی وجہ عام لوگوں کو وقتی فائدہ کا پتہ ہونا اور بعد کے نقصانات سے لاعلمی، زیادہ دودھ کی لالچ، دودھ نکالنے کے وقت میں کمی اور آسانی، کٹڑوں اور بچھڑوں کا دودھ بچانا وغیرہ اہم ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے زیادہ تر عوام اس انجیکشن کے جانوروں کے ساتھ انسانی صحت کے نقصانات سےبھی واقف نہیں ہیں۔
آکسیٹوسن oxytocin کے جانوروں پر نقصانات:-
سب سے پہلے اس انجیکشن کا جانوروں میں صبح شام کااستعمال دودھ اتارنے کے عمل کو تکلیف دہ بنا دیتا ہے کیونکہ اسکے استعمال سے یوٹرس سکڑتی اور پھیلتی ہے جو بزات خود 1 تکلیف دہ عمل ہے اس وجہ سے یہ ایک غیر اخلاقی طریقہ ہے۔اس انجیکشن کے صبح شام بے دریغ استعمال کی وجہ سے پیدا ہونے والی صبح شام کی یوٹرس contraction جانور میں بلآخر بانجھ پن پیدا کر دیتی ہے جس سےنارمل جانوروں سے لیکر اچھی نسل کی بھینس یا گائے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو کر گوشت کے بھائو بیچ دی جاتی ہے، جانور کی نارمل زندگی بھی اس ہارمون کے بے دریغ استعمال سے کم ہوجاتی ہے، جانورکا زیادہ دفعہ بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہونا بھی اسی ہارمون کا مرہون منت ہےکیونکہ آکسیٹوسن کا اندھادھند استعمال جانوروں میں ہارمون کے بیلنس کو خراب کر دیتا ہے، یہ انجیکشن ساڑو mastitis کا باعث بھی بنتا ہے کیونکہ ہارمون میں بگاڑ دودھ کی اجزائے ترکیبی کو قائم رکھنے والے سیلز میں بھی خرابی پیدا کر دیتا ہے جسکا نتیجہ ساڑو کی صورت میں سامنے آتا ہے، اسکے علاوہ جانور کے حوانے کا بیلنس خراب ہونا بھی اسی انجیکشن کی زیادتی کا ہی شاخسانہ ہے۔
آکسیٹوسن oxytocin کے انسانی صحت پر اثرات:-
دودھ کے ساتھ انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد یہ ہارمون برے طریقے سے انسانی صحت پر اثر ڈالتا ہے۔ آکسیٹوسن سے نکالا گیا یہ دودھ انسانی جسم میں موجود ہارمونز کے بیلنس کو بھی خراب کر دیتا ہے، اس ڈسٹربنس کی سب سے بڑی مثال بچیوں کا بہت جلدی بلوغت کی عمر کو پہنچ جانا ہے، ریسرچ کے مطابق اس سائنسی ایجاد کے بعد لڑکیوں کی بالغ ہونے کی عمر 16 سال سے کم ہو کر10 سال تک پہنچ چکی ہے، چھوٹی عمر کےلڑکوں میں gynaecomastia یعنی نوعمر لڑکوں کے سینے پر عورتوں کی طرح کے ابھار پیدا ہونا، اسکے علاوہ چھوٹے بچوں کی کمزور بینائی آنکھوں کی کمزوری، چھوٹی سی عمر میں چہرے اور جسم کے دوسرے حصوں پر بالوں کا،اگائو، جسم میں طاقت کا محسوس نا ہونا ہر وقت کمزوری محسوس ہونا بھی آکسیٹوسن کے اثرات ہیں۔ حاملہ خواتین کے اس دودھ کے استعمال سے پیدا ہونےوالے بچے میں پیدائشی نقص، قوت مدافعت کی شدید کمی اور ڈلیوری کےوقت خون کا زیادہ اخراج بھی اسی انجیکشن کے دودھ کا شاخسانہ ہے۔ یہ تمام نقصانات انسانوں اور جانوروں کی صحت کی خرابی کا چھوٹا،سا نمونہ ہیں مگر اصل میں یہ نقصانات اپنی slow poisning اور ہارمون ڈسٹربنس کی وجہ سے کہیں زیادہ ہوسکتے ہیں۔
اس گروپ کی وساطت سے آپ تمال لوگوں سے اپیل ہے کہ اچھی نسل کے جانوروں کو بچانے پاکستان میں جانوروں کی پیداوار کو بڑھانے کے ساتھ انسانی صحت کے نقصانات کو بھی مدنظر رکھ کر اس عمل میں اپنا حصہ ڈالیں اور شدید ضرورت کے بغیر آکسیٹوسن oxytocin کے استعمال سے پرہیز کر کہ اپنے ملک کی 1 خرابی میں سدھار پیدا کر کے بارش کا پہلا قطرہ بننے کی کوشش کریں۔ شکریہ