جانور کی ڈلیوری میں آسانی کیلیے بہت ہی آسان نسخہ:-
تحریر سمیر عزیز۔
جانور کی ڈلیوری جانور کی خوراک اور جسمانی صحت کے حساب سے آسان یا مشکل مرحلہ ہے اگر جانور کے جسم میں ضروری منرلز وٹامنز وغیرہ جسمانی ضرورت کے حساب سے موجود ہوں تو یہ مرحلہ آسانی سے مکمل ہوجاتا ہے جبکہ ان چیزوں کی کمی اس مرحلے کو جانور کے لیے تکلیف دہ اور مشکل بنا دیتی ہے۔
ڈرائی پیریڈ کے دوران جانور کی اچھی خدمت مناسب مقدار میں منرلز اور متوازن خوراک کی فراہمی ناصرف جانور کی آنے والی شیر آوری پر مثبت انداز میں اثرانداز ہوتی ہے بلکہ جانور کی قوت مدافعت میں اضافے کی وجہ بن کر جانور کو بہت ساری پیچیدگیوں سے محفوظ بنا دیتی ہے اس لیے جانور کے سونے سے دو ماہ پہلے جانور کی غزائی ضروریات کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے اور اس مقصد کیلیے ضروری ونڈا اور منرل مکسچر وغیرہ کا،استعمال لازمی کرنا چاہیے لیکن اگر اس مرحلے میں زرائع اور وسائل کی کمی کے باعث توجہ نہ دی جاسکے تو 1 آسان نسخے سے کسی حد تک جانور کو ضروری منرلز اور وٹامن فراہم کیے جاسکتے ہیں۔
گائے کا مکھن 200 گرام
شکر یا برائون شوگر 100 گرام
دیسی کیکر کے خشک پتوں کا پائوڈر 50 گرام
ان تینوں چیزوں کو مکس کر کے ہفتے میں 1 بار کھلانے سے جانور کی ڈلیوری کا مرحلہ آسان ہوجاتا ہے بہتر ہے کے اس عمل کو جانور کے سونے سے دو ماہ پہلے شروع کر دیا جائے۔
نوٹ:-یہ مقدار بڑے جانوروں گائے بھینس کیلیے ہے اگر بھیڑ بکری کو استعمال کرانا مقصود ہو تو اس خوراک کو 5 گنا کم کر لیں۔
مکھن کے غزائی فوائد یا nutrition facts:-
مکھن میں موجود وٹامن ای، سیلینیم،وٹامن کے، ضروری پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس جسم میں توانائی اور دوسرے فوائد مہیا کرتے ہیں مثلا وٹامن ای اور سیلینیم جانور کے جسم میں موجود سیلز کی حفاظت کا کام کرتے ہیں اس کے ساتھ سیلینیم جانور کے stress کے وقت یعنی ڈلیوری کے وقت کے دوران بہت اہم کردارادا کرتا ہے اس کے علاوہ سیلینیم جانور کے مسلز کی نشونما، وقت پر اور زیادہ دفعہ بچہ پیدا کرنے یا reprodutive system کیلیے بہت ضروری منرل ہے۔ سیلینیم کی کمی جانور میں abortion , جیر ک رک جانا، بچے کی پیدائش سے پہلے یا فورا بعد مر جانا، پیدا ہونے والے بچے کا ڈاہریا یا نمونیا کا شکار ہوجانا، شیر آوری میں دودھ کی کم پیداوار وغیرہ نمایان نشانیاں ہیں۔ اس کے ساتھ مکھن میں موجود lenilec acid جانور کو پروٹین مہیا کرنے کے ساتھ مسلز کی طاقت اور قوت مدافعت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
کیکر کے پتوں کی غزائی اہمیت:-
کیکر کے پتے قدرت کی طرف سے نیچرل ٹانک کا کام کرتے ہیں اور ان میں موجود ضروری نیوٹرینٹس جیسا کہ کروڈ پروٹین %7۔11، پانی میں حل پزیر کاربوہائیڈریٹس %10.3, انرجی %18.3, ضروری منرلز جیسا کے کیلشیم %6.2, فاسفورس%1.7, پوٹاشیم%9.9, سوڈیم%0.2, میگنیشیم%1.7, میگنیز, زنک، کاپر، آئرن کےساتھ بہت سارے امائنو ایسڈ کی موجودگی اس کی افادیت کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
دیسی طریقہ علاج ہمارے دیہات میں رہنے والے ان لوگوں کیلیے بہت اہمیت کا حامل ہے جن تک ٹیکنالوجی کی ترسیل ابھی تک ممکن نہیں ہوسکی اور جو ابھی تک ان علاج پر ہی انحصار کرتے ہیں۔