وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے انسانی وسائل کو ترقی دیکر ان کو ریاستی ترقی و خوشحالی کیلئے بروئے کار لائیں گے۔ تبدیلی اور انقلاب کے نعرے لگانے والے منافقت کررہے ہیں ، مسلم لیگ ن کی حکومت نے ساڑھے چار سالوں میں عملی طور پر تبدیلی لا کر دکھائی ہے ، آزادکشمیر کے لوگ بھی اسے محسوس کررہے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے صرف ہنر مند کے ہاتھ کو پیار کیا ،آزادکشمیر میں ہنر مند افراد کی کمی ہے جو محکمہ جات کام نہیں کررہے ان پر وسائل لگانے کا کیا فائدہ ، لوگوں کو ہنر مند بنانے کیلئے سرمایہ کریں گے یہ ہمارا عزم ہے ۔ میرے خلاف بیان بازی کرنے والوں نے آزاد کشمیر میں ٹیکسٹائل انجینئرز کو آرکیٹکٹ لگایا ۔دنیا کی کوئی حکومت یا ملک ہر فرد کو سرکاری ملازمت نہیں دے سکتے، ہم ذرائع روزگار میں اضافہ کرینگے۔جب یورپ میں یونیورسٹیز بن رہی تھی یہاں تاج محل بن رہے تھے ۔ ہمارے معاشرے میں بدقسمتی سے محنت کش کی عزت نہیں ۔ ہاتھ سے روز ی کمانے والا اللہ رب العزت کا دوست ہے اسکو معاشرے کے اندر باوقار مقام دلائیں گے۔ ہم نے ایک نئے سماج کی جانب پیش رفت کرنی ہے جہاں حقدار کو اس کا حق ملے ،انصاف اور میرٹ کا بول بالا ہو،یہ معاشرہ اور سوسائٹی ہوتی ہے جس پر ملک قائم رہتے ہیں اور یہ انکو مضبوط رکھتی ہے ۔ آج کل آفیسر بننے کے چکروں میں ایم فل پی ایچ ڈی بیروزگار پھر رہے ہیں ۔آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمت کو سائیڈ بزنس سمجھا جاتا ہے کہ کام بھی نہیں کرینگے اور تنخواہ بھی لیں گے ۔ ہماری حالت یہ ہوگئی ہے کہ اب گھاس کٹائی کیلئے بھی پشتون بھائیوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں ۔ مقامی سطح پر لوگوں نے کام چھوڑ دیا ، ہاتھ سے کام کرنے کی عادت چھوٹ گئی جبکہ ہمارے نبی کریم ﷺ اپنے روز مرہ کے تمام کام خود کرنے کو ترجیح دیتے تھے۔ بڑا آدمی ذات سے نہیں اپنے عمل سے بنتا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے آخری خطبہ میں واضح فرما یا کہ کسی عمجی کو کسی عربی یا کسی گورے کو کسی کالے پر کوئی سبقت حاصل نہیں ، جہالت کی تمام روایتیں اپنے پاؤں کے نیچے رکھتا ہوں ۔ آزادکشمیر ٹیوٹا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جس انداز سے اپنی استعداد کار کو بڑھایا ہے اس پر ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ ان خیالات کا انہوں نے آزاد جموں وکشمیر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا) کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے وزیر ٹیوٹا محترمہ نورین عارف، وزیر تعلیم بیرسٹرافتخار گیلانی، چیئرمین نیوٹیک ذوالفقار احمد چیمہ، سیکرٹری انڈسٹریز راجہ طارق مسعود،چیئرمین ٹیوٹا ظفر نبی بٹ،الشفاء فاؤنڈیشن اسلام آباد کے چیئرمین قاضی منظور قاضی، چیئرمین سوزوکی مظفرآباد موٹرزشوکت محمود قاضی،ڈپٹی نیشنل ٹیم لیڈر گورننس اینڈ پالیسی راجہ سعدخان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیوٹا آزادکشمیر سے تربیت پانے والوں کا ڈپلومہ پوری دنیا میں تسلیم کیا جائے گا یہ امر میرے لیے انتہائی مسرت کا باعث ہے ۔ ہم ہنر مند افراد کیلئے بین الاقوامی مارکیٹ تلاش کرینگے ، مدارس کے طلبا کیلئے بھی فنی تربیت کی فراہمی کا پروگرام ہے۔ برار کوٹ میں ایک منی انڈسٹریل زون قائم کیاجائیگا جبکہ میرپور میں اکنامک زون قائم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر ایک چھوٹا سا خطہ ہے اس کو گورننس ، ہنر مندی اور تعمیر ترقی کے حوالے سے پاکستان بھر کے اندر ایک ماڈل ریاست بنا سکتے ہیں ،ہمیں یقین ہے کہ پھر صوبے بھی ہمیں فالو کرینگے ۔ صوبوں کی نسبت بہت سارے ایسے مسائل یہاں موجود نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ الف الان کی رپورٹ میں ہم تعلیم میں تو آگے ہیں لیکن تعلیمی نظام میں بھی بہتری لانی ہوگی۔ تمام لوگوں کو اپنا کام خود کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے اس سے آپ کی مستعدی بھی متاثر نہیں ہوتی اور آپ فٹ بھی رہتے ہیں ۔ میں اپنے چھوٹے موٹے کام خود کرنے کو ترجیح دیتا ہوں ۔ تن آسانی کی عادت ترک کرتے ہوئے ہمیں اپنے کام خود کرنے چاہیں اورآنے والا دور ہنر مند افراد کا دور ہے ۔وہ وقت جلد آئے گا جب آزادکشمیر کی بھاگ دوڑ بھی کسی ہنر مند کے ہاتھ میں ہوسکتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہنر ایک اثاثہ ہے جس کو ہر صورت سیکھنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments