اسلام آباد (ایس ایم خالد بیگ سے )آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ میرپور میں وکلاء پر ناجائز طاقت کے استعمال کو11 روز گزرنے کے باوجود حکومت آزاد کشمیر کے کان پر ابھی تک جوں تک نہیں رینگی۔ نہ صرف میرپور بلکہ پورے آزاد کشمیر کے وکلاء سراپائے احتجاج ہیں۔ اس سے حکومت کی بے حسی کا اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت خواب خرگوش میں مبتلا ہے میں حکومت کو متنبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر وکلاء کے معاملات طے کرے ورگرنہ ڈی سی کے تبادلے سمیت بات بہت آگے نکل جائے گی۔ میں خود میرپور بار کا ممبر ہوں میں نے ابھی تک اسلئے اپنا کردار ادا نہیں کیا کہ ہم اپوزیشن برائے اپوزیشن نہیں کر رہے تاہم اب پانی سر سے گزر چکا ہے ابھی میں حکومت کو اتوار تک کی مہلت دیتا ہوں ورنہ میرپور بار کا ممبر ہونے کی حیثیت سے میں اپنا کردار ادا کرونگا۔ حکومت نے اس سے قبل بھی پراپرٹی ٹیکس سمیت میرپور سے تعلیمی بورڈ کی منتقلی، محکمہ برقیات اور پی ڈبلیوڈی کے سب دفاتر کی منتقلی جیسے اقدامات لیئے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت میرپور کی مرکزیت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ لہذا حکومت فوری طور پر وکلاء کے مطالبات مانے ۔ کیونکہ ایک وکیل نے نقشے کے مطابق اپنے پلاٹ پرگھرتعمیر کیا اور اسے غیر قانونی طریقے سے مسمار کیا گیا۔ جبکہ میرپور میں چوکوں چراہوں پر مسلم لیگ ن کے بعض لوگوں کی عمارتیں، پلازے اور پیٹرول پمپ بنے ہوئے ہیں۔ انہیں مسمار نہیں کیا گیا۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر کے ایماء پر یہ دوہرا معیار اختیار کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹیریٹ میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں اس مسئلے کو آگے نہیں بڑھانا چاہتا تھا کہ وکلاء اپنے مطالبات کے حق میں نکلے ہوئے ہیں۔ اسی طرح یہ تاثر بھی مل رہا ہے مسلم لیگ ن کے مختلف گروپس شاید ایکدوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے مہم جوئی کررہے ہیں۔ لیکن حکومت آزاد کشمیر کی مسلسل خاموشی سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ وہ وکلاء کی تحریک کو اہمیت نہیں دیتے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کوئی بھی آزادیء کی تحریک ہو یا عدلیہ کی بحالی کی تحریک وکلاء کے بغیر کامیاب نہیں ہوئی۔وکلاء کا ان تحریکوں میں اہم کردار ادا کیا۔ ماضی میں بھی وکلاء پر بھی ٹیکس لگایا گیا۔حکومت ایسے حالات پیدا نہ کرے میں بھی چاہتا ہوں کہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں۔ کیونکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا جیسے پاکستان میں برا حشر ہو ا ہے کیونکہ پاکستان میں پی ٹی آئی کے بڑے جلسوں کے بعد عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے اور لہذا میں نہیں چاہتا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت کو تحریک چلا کر بھیجنا پڑے کیونکہ انکے کرتوتوں کی وجہ سے یہاں سے بھی نواز شریف کی باقیات کاخاتمہ ہونے والا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم ہوتے ہوئے یا نہ ہوتے ہوئے ہمیشہ بیورو کریسی کا احترام کیا لیکن کچھ افسر شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہ بنیں۔ کہیں وہ بھی اس فہرست میں نہ آجائیں جنکو عبرت کا نشان بنایا جاتا ہے۔ میں حکومت کو مزید پانچ دن کا وقت دیتا ہوں کہ وکلاء کے مطالبات مانے جائیں تاکہ یہ نہ سمجھا جائے کہ میں حکومت کی مخالفت میں وکلاء کا ساتھ دے رہا ہوں۔ ****
اسلام آباد( )12دسمبر2017 ء
بانڈی عباسپور کے متحرک کارکن مسعود نقوی پی ٹی آئی کشمیر میں شامل ہو گئے اس بات کا اعلان انھوں نے آج یہاں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات میں کیا۔مسعود نقوی نے بیرسٹr سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ وہ پورے آزاد کشمیر بالخصوص بانڈی عباسپور میں پی ٹی آئی کشمیر کو منظم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔مسعود نقوی برطانیہ میں مقیم ہیں نے کہا کہ وہ برطانیہ میں بھی پی ٹی آئی کشمیر کو منظم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس سے قبل مسعود نقوی نے پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی رہنماء سردار مرتضی سے بھی ملاقات کی۔***
Barrister Sultan Mahmood Chaudhry & President PTI Kashmir Former Prime Minister of AJK news12/12/2017
Load/Hide Comments