پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں عدالتی احکامات پر شامل تفتیش ہوگئے اور پولیس کے روبرو پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا۔عمران خان کے خلاف 2014 میں اسلام آباد میں دھرنے کے دوران 4 مقدمات قائم کیے گئے جن میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس بھی شامل ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کو ان مقدمات میں ضمانت مل چکی ہےتاہم عدالت نے انہیں شامل تفتیش ہوکر تفتیشی افسر کے روبرو بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا تھا۔بدھ کو عمران خان کے وکیل نے گزشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے بیان جمع کرادیا ہے۔عدالت نے عمران خان کے وکیل کے مؤقف کو مسترد کردیا اور چیئر مین پی ٹی آئی کو تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا۔عدالت کے حکم کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان دو روز قبل تھانہ سیکرٹریٹ میں پہنچے اور اپنا تحریری بیان تفتیشی افسر کے سپرد کیا ۔پولیس کے مطابق انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ان پر مقدمات جھوٹ پر مبنی اور سیاسی نوعیت کے ہیں۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کے خلاف چاروں مقدمات کی سماعت (آج) جمعرات کو ہوگی اور عدالت نے انہیں اس سلسلے میں طلب کر رکھا ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کیس میں مسلسل غیر حاضری پر عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments