مادر وطن کے پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں –
یہ انتخابات بہت اہم ہوتے ہیں – مگر بدقسمتی سے ہماری قوم کو انتخابات کی اہمیت کا احساس اور اندازاہ نہیں ہے –
انتخابات کا دن عوام کا دن ہوتا ہے – عام آدمی کا دن ہوتا ہے – ان لوگوں کا دن ہوتا ہے جو گزشتہ حکومت کے ہاتھوں اپنی امنگوں اور آرزوؤں کا خون ہوتا دیکھتے رہے – اس دن عوام کو حکومت اور امیدواروں کا ڈی این اے ٹیسٹ کرنا ہوتا ہے – عوام کو فیصلہ دینا ہوتا ہے کہ ان کے نزدیک کون قابل بھروسہ ہے اور کون نہیں –
21 جولائی کو آزادکشمیر کے لوگوں کو ایک بار پھر موقع مل رہا ہے کہ وە اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کر سکیں –
کیا چوروں، ہڈ حراموں، اپنی جائیدادیں بنانے والوں، میرٹ کو نظر انداز کر کے اپنے من پسند لوگوں کو نوکریاں دینے والوں، قانون ساز اسمبلی میں بیٹھ کر عوام کے روشن مستقبل کے لئیے منصوبہ بندی اور قانون سازی کرنے کے بجائے عوام کے مفادات کا سودا کرنے والوں اور عوام کے مسائل کو نظر انداز کر کے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر مقتدر حلقوں کے جوتے چاٹنے والوں سے آپ خوش ہیں –
کیا آپ ان کے جرائم کے مخالف ہیں یا جرم میں حصہ دار ہیں ؟
اپنے ضمیر کی آواز کو غور سے سنئیے –
صرف قومی اور ملکی مفادات کی کسوٹی پر سب کو پرکھئیے –
21 جولائی عوام کو بیچنے والے نوسربازو کے احتساب کا دن ہے –
اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق چپکے سے ووٹ کا حق استعمال کیجئیے –
کبھی بھی جھوٹ اور غلط کا ساتھ نہ دیجئیے – یاد رکھئیے ایک دن آپ کو اللہ کے حضور اپنے فیصلے کے
لئیے جوابدہ ہونا ہے –
(تحریر ثمینہ راجہ – جموں و کشمیر)