مینڈکوں کا سپر مین
مآخذ جیو گرافک آن لائن
ہمیں یقین ہے کہ اگر کبھی مینڈکوں نے فلم ’’سپر مین‘‘ بنائی ، تو اس کا مرکزی کردار یہی مینڈک ہو گا۔ خیر! تفنن برطرف۔ ایک تازہ خبر کے مطابق، ویتنام کے شہر ہوچی من سٹی سے 60میل دور ایک گاؤں میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی ایک ماہر حیاتیات ، محترمہ جوڈی رولی نے دنیا کا پہلا ’’اڑنے والا مینڈک ‘‘ دریافت کیا ہے۔ ’’نیشنل جیو گرافک ‘‘ کی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق ، یہ مینڈک اڑنے کے لیے اپنے پاؤں میں لگی مخصوص جھلی استمال کرتا ہے۔ جل تھیلوں (Amphibian) پر تحقیق میں خصوصی مہارت رکھنے والی، جوڈی رولی نے اس مینڈک کا نام اپنی والدہ کے نام پر ہیلن (Helen)رکھا ہے۔ وہ اسے ’’ہیلن کا اڑنے والد مینڈک‘‘ کے نام سے پکارتی ہیں۔ البتہ اس کا حیاتیاتی نام”Rhacophorus helenae” رکھا گیا ہے۔ ’’ہیلن ‘‘ چار انچ تک لمبا ہوتا ہے جبکہ مادہ ہیلن ، نر کے مقابلے میں بڑی ہوتی ہے۔ یہ مینڈک زیادہ تر اپنا وقت درختوں کی چھتری (کینوپی) پر گزارتے ہیں۔ جو ڈی رولی نے سب سے پہلے ’’ہیلن ‘‘ کو ہوچی من سٹی میں چاول کے ایک کھیت میں دیکھا، جس کے بعد انہوں نے نیشنل جیو گرافک سے رجوع کیا۔ ہیلن بہ آسانی اڑ کر ایک سے دوسرے درخت پر منتقل ہو جاتے ہیں ہیلن کی رنگت چمکدار سبز ہے۔ نیشنل جیو گرافک کی رپورٹ کے مطابق ، یہ انتہائی مختصر تعداد میں ہیں اور ان کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔
Load/Hide Comments