وزیر امور کشمیر نے کیپیٹل جرنلسٹس فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کی سازشیں کرنے اور ملک میں دہشت گردی کی کاروائی میں ملوث بھارتی خفیہ ایجنسی راءکے گھناونے کردار کوبے نقاب کر کیلئے بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے آمدہ انتخابات میں 41 حلقوں سے امیدوار کھڑے کرے گی۔ اتحاد یا سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹ منٹ کا فیصلہ نواز شریف کریںگے۔ پارلیمانی بورڈ کو ٹکٹوں کے حصول کے لئے تقریباً 290 درخواستیں وصول ہو چکی ہیں سانحہ لاہور کے باعث پارلیمانی بورڈ کا مظفرآباد میں اجلاس منعقد نہیں ہوسکا۔ پارلیمانی بورڈکا پہلا اجلاس میاں محمد نواز شریف کی صدارت میں مظفرآباد میں ہی منعقد ہوگا۔ ایکٹ 1974 ءمیں ترامیم کے لئے ہمیشہ سے تیار ہیں لیکن وزیر اعظم آزاد کشمیر نے ترامیم کے لئے کوئی سنجیدہ کردار ادا نہیں کیا اور نہ ہی آج تک جائنٹ سیشن کا اجلاس طلب کیا گیا۔ پاکستان کے آئین میں 22 ترامیم ہو چکی ہیں ۔ ایکٹ 74 میں آج تک کوئی ترامیم نہیں ہوئی ۔ آزاد کشمیر کے عوام کو بااختیار بنانا ہمارے منشور کا حصہ ہے ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر چاہتے تو ترامیم ممکن تھیں۔ اڑھائی سال تک وفاق میں پیپلزپارٹی کی حکومت رہی لیکن ترامیم کا متفقہ مسودہ ارسال ہی نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کے بعد آئینی ترامیم کے لئے وفاق سے رابطہ کیا گیا ہے۔ اور نہ ہی جائنٹ سیشن بلانے کی زحمت کی گئی ہے ۔ گلگت بلتستان کی طرح آزادکشمیر میں بھی صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرائیں گے۔ وزیر اعظم پاکستان کے ویثرن کے مطابق آزادکشمیر میں 113 ارب روپے کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی منصوبوں جاری ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیپیٹل جرنلسٹس فورم کی دعوت پر سی جے ایف کے مرکزی دفتر کے دورے پر موقع پرمیڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پر سی جے ایف کے سرپرست اعلیٰ خضر حیات عباسی ، صدر طارق نقاش نے کیپیٹل جرنلسٹس فورم کے اغراض و مقاصد سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔اس موقع پر سی جے ایف ممبران سید عارف بہار، راجہ شجاعت، محمد اسلم میر،عبدالحکیم کشمیری ،ظہیر جگوال ،سجاد میر، راجہ شوکت،ملک طاہر،غلام اللہ کیانی ، عدیل خان، خواجہ کاشف میر ، عبدالواجد خان، ثاقب حیدری،اقبال میر، خواجہ ریاض ودیگر موجود تھے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments