متحدہ مجلس عمل نے تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے عام انتخابات میں مقامی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا عندیہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل نے تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے عام انتخابات میں مقامی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا عندیہ دیدیا ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نےگزشتہ روز عت اسلامی کے رہنما حافظ امین فہیم کی رہائشگاہ پر اُن کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ عین قانون و آئین
کے مطابق ہے .ایم ایم اے پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے مقامی سطح پر سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کرسکتی ہے۔ ایم ایم اے میں شامل دینی جماعتوں کے قائدین پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے .اُنہوں نے کہا کہ مخالفین مولانا فضل الرحمن کے جو بھی نام رکھتے ہیں مولانا اس کا جواب خود دیتے ہیں .اُنکی کوئی کریشن کسی عدالت میں چیلنج نہیں کی گئی.تو ہم اُنہیں کرپٹ کیوں سمجھیں ؟اُنہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ “بد اچھا بدنام”والا معاملہ ہے .ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سُپر میسی صرف ایسی قانو ن سازی تک ہے جو قرآن و سنت کے منافی نہ ہو اُنہوں نے کہاپارلیمنٹ کی سُپر میسی کے نام پر ارکان اسمبلی کو سات خون معاف نہیں کئے جاسکتے.اُنہوں نے کہا کہ ووٹ کی عزت ارکان پارلیمنٹ نے خود کروانی ہے . اُنہوں نے کہا کہ 19اپریل کو ایم ایم اے کی منشور کمیٹی کے اجلاس کے بعد بھر پور انتخابی مہم شروع کی جائیگی۔ واضح رہے کہ متحدہ مجلس عمل مذہبی جماعتوں کا ملک میں سب سے بڑا سیاسی اتحاد ہے اور اس کی دو اہم اور بڑی جماعتیں جمعیت علمائے اسلام (ف)اور جماعت اسلامی پاکستان ہیں ۔ پاکستان کی مذہبی جماعتوںکے اتحاد متحدہ مجلس عمل کی سربراہ اس وقت جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے پاس ہے اور مولانا فضل الرحمن اور عمران خان کے درمیان تلخی اور دونوں کی جماعتوں کے درمیان فاصلوں کو سبھی جانتے ہیں اور اس پر جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر فرید پراچہ کی جانب سے تحریک انصاف کے ساتھ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات یقیناََ مولانا فضل الرحمن اور عمران خان اور ان کی جماعتوں کے درمیان تعلقات میں بڑی پیشرفت ہو سکتی ہے۔