دارلحکومت مظفرآباد کے مختلف تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اور اسلحہ رکھنے کا انکشاف ہوا ہے اور مختلف لڑائی جھگڑوں میں سٹوڈنٹس کی خدمات حاصل کی جاتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں طویل عرصے کے بعد مختلف تعلیمی اداروں میں خاص کر منشیات فروشی جس میں ’’چرس، پاؤڈر اور گردہ‘‘ کا آزادانہ استعمال کیا جارہا ہے جس کو روکنے والا کوئی بھی نہیں ہے جس کے باعث طلبا و طالبات ہیرؤن اور انجکشن کے عادی بن رہے ہیں جس کی بڑی وجہ تعلیمی اداروں میں ایک گروپ جو تمام منشیات کو ایک منظم حکمت عملی کے بعد طلبا و طالبات میں فروخت کررہے ہیں جو آہستہ آہستہ اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں حاصل کرنے کے بجائے نشے کی لت میں اپنی زندگیاں برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ محکمہ تعلیم نہ تواِن کو کنٹرول کرسکی اور نہ ہی دیگر اداروں نے کوئی توجہ دی جس کے باعث دارلحکومت مظفرآباد کے بڑے تعلیمی ادارے ، کالجز اور یونیورسٹیز میں بعض ایسے میل سٹوڈنٹس کا گروپ ہے جن کو باقاعدہ ایک پلان کے تحت مختلف لڑائی جھگڑوں میں استعمال کرنے کیلئے اُن کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں اور اِن کے سروں پر بااثر افراد کا اشرباد کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments