تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاک فوج بہترین کردار ادا کررہی ہے ،پہلی بار کسی آرمی چیف نے جمہوریت کا ساتھ دینے کا دو ٹوک موقف اختیار کیا،پاکستان نائن الیون میں ملوث نہیں تھا اس کے باوجود امریکہ کی جنگ میں شرکت کی جبکہ پاکستان میں القاعدہ یا طالبان کا کوئی وجود نہیں تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئےعائشہ گلالئی کے مبینہ الزامات پر موبائل فرانزک کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ گلالئی کے الزامات پر خود کو احتساب کےلیے پیش کیا، وہ 3سال کیا جانے والا میرا میسج دکھائیں اور اپنا فون لائیں تاکہ دونوں کے موبائل کا فرانزک ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت فوج کا بہترین کردار ہے کیونکہ پہلی بار کسی آرمی چیف نے جمہوریت کا ساتھ دینے کا دو ٹوک موقف اختیار کیا۔انہوں نے کہا کہ مخالفین نے مجھ پر فوج کی مدد کا الزام عائد کیا مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ فوج اگر میرے ساتھ ہے تو مجھے کیسے فائدہ پہنچا رہی ہے؟، کیا جلسے میں لوگوں کو فوج ہی بھیجتی ہے؟۔۔عمران خان نے کہا کہ فوج نے فیض آباد کا دھرنا ختم کروایا جس پر حکمرانوں اور پوری قوم کو ان کا شکر ادا کرنا چاہیے، اگر اس معاملے کو حل کرنے کے لیے اگر فوج نہ آتی تو پاکستان کے حالات بہت خراب ہوسکتے تھے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نائن الیون میں ملوث نہیں تھا اس کے باوجود امریکہ کی جنگ میں شرکت کی جبکہ پاکستان میں القاعدہ یا طالبان کا کوئی وجود نہیں تھا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاک فوج بہترین کردار ادا کررہی ہے ،پہلی بار کسی آرمی چیف نے جمہوریت کا ساتھ دینے کا دو ٹوک موقف اختیار کیا،پاکستان نائن الیون میں ملوث نہیں تھا اس کے باوجود امریکہ کی جنگ میں شرکت کی جبکہ پاکستان میں القاعدہ یا طالبان کا کوئی وجود نہیں تھا
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments