پاکستان نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ترجمان دفتر خارجہ اور ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ ایشیا اینڈ سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے احتجاجی مراسلہ بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو تھمایا۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا کہ ایل او سی پر رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سےبلااشتعال فائرنگ کر کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے تین جوان شہید ہوئے۔ڈاکٹرمحمد فیصل نے بھارت کی جانب سے پاکستانی فورسز کا ایل او سی عبور کرنے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ فوجی مبصرگروپ کو اپنا کردار ادا کرنے دے اور رکھ چکری سیکٹر سمیت سیز فائر کے خلاف ورزی کے دیگر واقعات کی تحقیقات کی جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ کی آڑ میں غیر ریاستی عناصر کو آئی ای ڈیز لگانے کا موقع ملا، لہذا بھارت 2003 کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرے۔خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تھے تاہم رواں برس بھارت کی جانب سے اب تک 1300 سے زائد مرتبہ ورکنگ باونڈری اور لائن آف کنٹرول کی خلاف وزری کی جاچکی ہے، جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔گذشتہ ماہ بھی چری کوٹ سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے خاتون کی شہادت پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا تھا۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments