معروف مذہبی سکالرپروفیسر ڈاکٹر طارق نعیم نے کہا ہے کہ امت اسوقت خلفشار، بد امنی، کے بد ترین دور سے گزرہی ہے اس کی بنیادی وجہ دین سے دوری اور حضورپاکﷺ کی سیرت اور تعلیمات پر عمل نہ کر نا ہے۔ حضور ﷺنے بھٹکی ہوئی انسانیت کو صیراط مستیگیم پر گامزن کیا حضور کی ولادت سے قبل اگر بین القوامی دنیا کے حالات کا جائزہ لیا جائے تو دنیا بد ترین وحشی دور میں پھنسی ہوئی تھی عرب میں بچیوں کوزندہ در گور کیا جاتا۔ یورپی لوگ افریقی لوگوں کا شکار کرتے اور انہیں یورپ کی منڈیوں میں نیلام کرتے سپین کی تاریخ اٹھائیں تو وہاں اپنے ہی لوگوں کو وحشی درندوں کے آگے پھینک کر جشن مناتے۔برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو یہاں مر جانے والے شخص کے ساتھ اس کی بیوی کو بھی اس کے ساتھ زندہ جلا دیا جاتا تھا۔ اور ہزاروں خواتین اس درندگی کی نذر ہویں پھر اللہ نے انسانیت پر احسان کیا حضور پاک ﷺ کو رحمت العالمین بنا کر دنیا میں بھیجا پھر امن کا دور دورا ہوا مہاجریں و انصار، عربی و اجمی ایک ہو گئے۔ معاشرتی بُرائیوں کا خاتمہ ہو نے لگا۔ امت کو اسوقت اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے ہمیں دنیا میں اسلام کی تبلیغ کی اشاعت کے لیے پہلے خود کو حضور ﷺ کے طریقوں کے مطابق خود کو ڈھلناہو گا۔ نماز دین کا بنیادی فرض ہے ہمیں خود اپنے بچوں کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم دینے کی بھی سخت ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول ریڑہ میں محفل میلادلنبی ﷺ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے صدر تقریب و پرنسپل ادارہ سردار شفیق خان نے کہا کہ خصور کی حرمت اور نا موس رسالت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ حضور ﷺ کی سیرت کا مطالعہ اپنا نصب العین بنا لینا چاہیے دینا نے قرآن سے سبق لے کر ترقی کا انقلاب بر پا کیا۔تقریب سے اساتذہ اکرام نصیر حیدر، سردار شفیق اے کمال، سردار اسمائیل خان اور طلبہ کی کثیر تعداد نے خطاب کیا اس موقع پر نعتیہ مقابلہ اور تقریری مقابلہ کے علاوہ اسلامی سوال و جواب بھی کیے گئے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments