چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی و انسانی مسئلہ ہے جس کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری ہے بھارت عالمی سطح پر کئے گئے اپنے وعدوں کے باوجود کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دینے سے انکاری ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیئے، بنچ اور بار میں بہتر رابطے سے عام آدمی کو انصاف کی فراہمی میں آسانی ہوتی ہے مقبوضہ کشمیر کے مقابلے میں آزاد کشمیر میں لوگ آزادانہ زندگی بسر کررہے ہیں وہ ہفتہ کے روز یہاں کراچی بار ایسوسی ایشن میں صدر بار نعیم قریشی ایڈووکیٹ کی دعوت پراپنے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب سے صدر کراچی بار نعیم قریشی ایڈووکیٹ، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن یاسین آزاد ایڈووکیٹ، نائب صدر بار ایسوسی ایشن کراچی، سکھر بار ایسوسی ایشن کے صدر، خلیل الرحمن عباسی سینئر ایڈووکیٹ، چوہدری محمد اقبال سینئر ایڈووکیٹ، جاوید شیخ ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا اس موقع پر لیڈیز وکلاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے عوام ستر سال سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے پیدائشی حق،حق خودارادیت کے لئے جہدوجہد کر رہے ہیں۔ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیریوں کا حق آزادی دبا رکھا ہے۔ مختلف کالے قوانین نافذ کر قابض بھارتی فوج کو کشمیری عوام کے ماورائے عدالت قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے اور انسانی حقوق کی کسی عالمی تنظیم کو مقبوضہ تک رسائی نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومتوں اور عوام نے ہمیشہ کشمیری عوام کی منصفانہ جہدوجہد آزادی کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے جس ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی آکر دلی خوشی اور اطمینان ہوا ہے میں نے بطور وکیل اپنے کیرئیر کا آغاز 1983 میں کراچی بار سے کیا اور پانچ سال تک یہیں سابق ایڈووکیٹ جنرل عثمان غنی راشد ایڈووکیٹ اور ایس ایس شیخ ایڈووکیٹ کے چیمبرز میں پریکٹس کی۔ انہوں کہا کہ سستے اور جلد انصاف کی فراہمی میں بنچ اور بار کا آپس میں گہرا تعلق ضروری ہے اس لئے اس تعلق کو مضبوط ہونا چاہئے۔ آزادکشمیر کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عبوری ایکٹ 74 کے تحت آزاد کشمیر کا اپناصدر،وزیراعظم،سپریم کورٹ،اسمبلی،ترانہ اور جھنڈا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت قابض ہے وہاں تمام شہری آزادیاں سلب ہیں۔ چیف جسٹس نے کراچی بار کے عہدیداروں اور اراکین کو آزادکشمیر دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کرلی۔قبل ازیں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جب کراچی بار پہنچے تو کراچی بار کے موجودہ اور سابق صدر نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور گلے میں ہار ڈال کر بار ایسوسی ایشن کے سب سے بڑے ہال میں لے جایا گیا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments