تیرے ستم پر کب تک ماتم کروں تیرے عہد نے مجھے رسوا کر دیا میری رسوئی کے چرچے ہیں سارے جہاں میں میری تباہی قصے لکھے جاتے ہیں اقوام عالم کی کتب میں .
کچھ صدایئں تو اٹھتی ہیں کہ ہندوستان مسلمانوں کا دشمن ہے مسلمانوں کا قاتل ہے لیکن کہیں نہ کہیں یہ جھوٹ ہے کہ وہ مسلمانوں کو دشمن ہے
بلکہ یہ کہنا درست ہے کہ ہندوستان ریاست جموں و کشمیر میں بسنے والے ہر اس شہری کا دشمن ہے جو ریاست جموں و کشمیر کی آزادی کا نعرہ بلند کرتا ہے
میں نہیں کہتا یہ تڑپتی ہوئی معصوم و مجبور تصویریں چلا چلا کر کہتی ہیں کہ ہندوستان کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے
وہ ریاست جموں کشمیر کے باسیوں کو چن چن کر لقمہ اجل بنا رہا ہے لیکن اس ہندوستان کی سفاک درندگی پر عالم ء انسانیت کا خاموش ہونا کس بات کی دلیل ہے
کیا انسانیت کا قتل وہ بھی سرے عام کھلی دشت گردی نہیں . لیکن عالمی اداروں کی خاموشی پاکستان جو کشمیریوں کا نام نہاد ٹھیکدار کی خاموشی بھی کئی سوال جنم لیتی ہے .
اور سب سے زیادہ خاموشی آزاد کشمیرکے عیاش طبقے کی جو بیس کیمپ میں بیٹھ کر اقتدار کے نشے میں دت ہیں ریاست جموں و کشمیر غلامی محرومی اور محکومی کے آخری دھارے پر ہے
جہاں سے تقسیم ریاست تقسیم لہو بھی ہونے کو ہے مگر ریاست کی اعلی’ قیادتوں کا خاموش رہنا اور بے مقصد نعرے بازی سے مسلے کو طول دینا یہ
صرف تقسیم کشمیر کی سازش ہے جسے ہر عام کشمیری سمجھنے سے قاصر ہے جو موت کی وادی میں رقص کر رہا ہے .
یہ سب آخر کب تک …. خاموش رہو گئے تو کچل جایئں گئے سر یہ دور ہے سفاک طاقتور انسانوں کا ہے …